✭﷽✭
*✿_سیرت النبی ﷺ_✿*
*✭ SEERATUN NABI ﷺ.✭*
*✿_सीरतुन नबी ﷺ. _✿*
*صلى الله على محمدﷺ*
•═════••════•
*POST-279*
─┉●┉─
*┱✿_ جب بت منہ کے بل گرنے لگے_,*
★_آخر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم مکہ معظمہ میں داخل ہوئے...آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس وقت اپنی اونٹنی قصوی پر سوار تھے-آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے پیچھے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے-آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے یمنی چادر کا ایک پلہ سر پر لپیٹ رکھا تھا...اور عاجزی اور انکساری سے سر کو کجاوے پر رکھا ہوا تھا...اس وقت آپ صلی اللہ علیہ و سلم فرمارہے تھے:_"اے اللہ!زندگی اور عیش صرف آخرت کا ہے-"
★_حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کداء کے مقام سے مکہ میں داخل ہوئے-یہ مقام مکہ کی بالائی سمت میں ہے...مکہ میں داخل ہونے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے غسل بھی فرمایا تھا-آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے شعب ابی طالب کے مقام پر قیام فرمایا-یہ وہی گھاٹی تھی جس میں قریش نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو تین سال تک رہنے پر مجبور کردیا تھا...اور وہ تین سال مسلمانوں کے لیے انتہائی دکھ اور درد کے سال تھے-جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم شہر میں داخل ہوئے اور مکہ کے مکانات پر نظر پڑی تو اللہ کی حمد و ثنا بیان کی-
مکہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم پیر کے دن داخل ہوئے...جب آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے مکہ سے ہجرت کی تھی،وہ بھی پیر ہی کا دن تھا-
★_ آخر حضور صلی اللہ علیہ و سلم حرم میں داخل ہوئے... ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے برابر چل رہے تھے...اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم ان سے باتیں کررہے تھے-پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم بیت اللہ میں داخل ہوئے اور اپنی اونٹنی پر بیٹھے بیٹھے ہی کعبہ کے سات طواف کیے-حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی اونٹنی کی مہار پکڑے ہوئے تھے-ان چکروں کے دوران آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہاتھ مبارک سے حجرِ اسود کا استیلام کیا یعنی بوسہ دینے کا اشارہ کیا-
★_ اس وقت کعبہ میں تین سو ساٹھ بت تھے-عرب کے ہر قبیلے کا بت الگ الگ تھا-حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھ میں اس وقت ایک لکڑی تھی،جس سے ہر بت کو ہلاتے چلے گئے...بت منہ کے بل گرتے چلے گئے... اس وقت آپ صلی اللہ علیہ و سلم سورہ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 81 تلاوت فرمارہے تھے...اس کا ترجمہ یہ ہے:
"حق آیا اور باطل گزر گیا اور واقعی باطل چیز تو یونہی آنی جانی ہے-"
★_ طواف کے دوران حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم ہُبل بت کے پاس پہنچے،قریش کو اس بت پر بہت فخر تھا،وہ اس کی عبادت بہت فخر سے کیا کرتے تھے-یہ قریش کے سب سے بڑے بتوں میں سے ایک تھا-آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے وہ لکڑی اس بت کی آنکھوں پر ماری...پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے حکم سے بت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا گیا-
اس وقت حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ سے کہا:
"اے ابوسفیان!ہبل توڑ دیا گیا...تم اس پر فخر کیا کرتے تھے-"
یہ سن کر حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ بولے:_"اے ابن عوام!اب ان باتوں کا کیا فائدہ-"
پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم مقام ابراہیم پر پہنچے-اس وقت یہ مقام خانہ کعبہ سے ملا ہوا تھا... اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
"میرے کندھوں پر کھڑے ہوکر کعبہ کی چھت پر چڑھ جاؤ اور چھت پر بنی خزاعہ کا جو بت ہے...اس پر چوٹ مارو-"
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حکم کی تعمیل کی اور چھت پر چڑھ کر بت کو ضرب لگائی...یہ آہنی سلاخوں سے نصب کیا گیا تھا...آخر اکھڑ گیا-حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کو اٹھا کر نیچے پھینک دیا-
★_ اب حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم فرمایا:
"بلال!عثمان بن ابی طلحہ سے کعبہ کی چابیاں لے آؤ-"
*_سیرت النبی ﷺ_, قدم بہ قدم (مصنف- عبداللہ فارانی)- ج -2 ص-247*
*_𝐉𝐨𝐢𝐧 𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐓𝐞𝐥𝐞𝐠𝐫𝐚𝐦 𝐂𝐡𝐚𝐧𝐧𝐞𝐥_*
https://telegram.me/IslamicMsgofficial
*_𝐉𝐨𝐢𝐧 𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐖𝐡𝐚𝐭𝐬𝐚𝐩𝐩 𝐆𝐫𝐨𝐮𝐩_*
https://chat.whatsapp.com/D1sNmtY5vyPEjRNVERN4FG
╨─────────────────────❥
*┱ ✿- Jab But moonh ke Bal girne lage _,*
★_ Aakhir Nabi Kareem ﷺ Makka Muazzama me dakhil hue ..Aap ﷺ us Waqt Apni ountni Qaswa per sawaar they, Aap ﷺ ke Pichhe Hazrat Usama bin Zaid Raziyllahu Anhu Bethe they ,Aap ﷺ ne Yamani Chaadar Ka Ek palla Sar per lapet rakha tha..aur Aajizi aur inksaari SE Sar ko Kajaawe per rakha hua tha..us Waqt Aap ﷺ farma rahe they :- "_ Ey Allah Zindgi aur Aysh Sirf Aakhirat Ka Hai _,"
★_ Huzoor Akram ﷺ Kad'a ke Muqaam SE Makka me dakhil hue,Ye Muqaam Makka ki Baala'i Simt me hai ..Makka me d
By: via 𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐌𝐬𝐠 𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥
Post Top Ad
Your Ad Spot
Sunday, May 24, 2020
𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐌𝐬𝐠 𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥's Post
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Post Top Ad
Your Ad Spot