𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐌𝐬𝐠 𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥's Post - Islamic Msg Official

Ads 720 x 90

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Your Ad Spot

الخميس، 2 ديسمبر 2021

𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐢𝐜 𝐌𝐬𝐠 𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥's Post

*اگر طلاق دینی ہی ہو تو اسکا طریقہ*

آج کا سوال نمبر ۲۶۸۱

مفتی صاحب یہ بتانے کی گذارش ہے کہ اگر طلاق دینے ہی کی نوبت آجاۓ تو اسکا طریقہ کیا ہے؟؟؟
.

جواب
حامدا و مصلیا و مسلما

عورت کو حیض کے بعد کی پاکی میں ہم بستر ی نہ کی ہوطلاق کے لفظ سے صرف ایک طلاق دےدے.حیض کے بعد پاکی کے انتظار تک غصہ ٹہنڈا ہو جائگا یا صحبت کا تقاضہ پیدا ہو کر طلاق کا اراده ترک کر دیگا صحبت نہ کی پھر بھی طلاق دینے کو تیار ہے تو اس بات کی دلیل ہے کہ اب اسکو بیوی میں رغبت نہیں رہی...

*یاد رہے... ہر حال میں ایک ہی طلاق دے تین طلاق ایک ساتھ دینا حرام ہے*

ایک ہی دینے کا فائدہ یہ ہوگا کہ ابھی اور آئندہ راستہ کھلا رہیگا کیونکہ ایک طلاق کے بعد تین حیض تک رجوع کرنیکا اختیار باقی رہتا ہے اور بیوی کو اگر غلطی اسی کی ہو تو تنبیہ ہو جاتی ہے اسطرح کی ایک طلاق دیتے ہی خاندان میں شوو مچ جائگا بیوی کے ذہن پر بھی اثر پڑیگا اگر غلطی اسی کی ہو تو غلطی درست کرنے پر آمادہ ہو جائگی یا گھر والے اسکو سدھرنے کے لئے تیار کرینگے. یا اگر شوہر کی غلطی ہوگی اور شوہر کو احساس ہوگا تو وہ بھی بیوی کو صرف اتنا کہکر کے... میں طلاق سے رجوع کرتا ہوں..... بیوی کو واپس لے سکتا ہے

اگر طلاق کو واپس نہ بھی لیا اور مکمل تین حیض گذر جائے تو بیوی نکاح سے بلکل نکل جاتی ہے اسکو جہاں نکاح کرنا ہو کر سکتی ہے

اگر دونوں میں سے کسی کو بھی اپنا جوڑا. ساتھی نہیں ملتا یا بچوں کی محبت کی وجہ سے.....که وہ حقیقی ماں یا باپ سے محروم ہو گۓ جیسا کہ اکثر طلاقوں میں ہوتا ہے... بیوی کو واپس لانا ہے تو صرف دو گواہوں کے سامنے نکاح ہی کرنا پڑیگا حلاله کی کوئ ضرورت نہیں ہے

یہ ایک طلاق دینے کا فائدہ ہوا جو کام تین طلاق سے ہوتا ہے وہی کام ایک طلاق سے بھی ہوتا ہے پھر بھی ہمارے معاشرے میں لوگ ایک ساتھ تین ہی طلاق دیتے ہیں اور بعض مرتبہ تو ذمہ دار حضرات اور وکلاء دلواتے ہیں وہ بہت بڑی غلطی اور گناہ کا کام کرتے ہیں لہذا طلاق تو ایک ہی دینی چاہیے

لباب شرح قدوری اور پیر ومرشد حضرت مفتی احمد خانپوری دامت برکاتہم کے بیان سے ماخوذ

نوٹ:- نئے قانون کی وجہ سے ہر مہینے ایک طلاق اس طرح تین مہینے میں تین طلاق لکھنی ضروری... اس کا راستہ یہ ہے کہ ایڈووکیٹ کو ایک طلاق ہی لکھنے کو کہے وہ تین مہینے کی تین طلاق لکھے گا لیکن شوہر زبان سے ایک ہی طلاق دے..

واللہ اعلم بالصواب

*مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی*

*استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند*

مسائل لنک

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

Post Top Ad

Your Ad Spot